بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
ماہ شعبان اللہ کی جانب سے انسان کے لیے وہ مہینہ ہے جس کی عظمت و فضیلت کے بارے میں معصومینؑ سے مفصل احادیث وارد ہوئی ہیں، اس مہینہ کی عظمت و فضیلت ایک تو اس عنوان سے ہے کہ اس مہینے میں آسمانِ ولایت و امامت کے ستاروں کی آمد ہے۔
جس طرح کہ 3 شعبان کو حضرت امام حسینؑ کی آمد باسعادت، 4 شعبان کو حضرت عباس علمدارؑ، 5 شعبان کو حضرت امام زین العابدینؑ کی ولادت باسعادت اور 15 شعبان کو منجی عالم بشریت، قطب عالم امکان اور آسمان ولایت و امامت کے 12 ستارے حضرت امام مہدی عج کی ولادت با سعادت کا دن ہے۔
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
فضیلت ماہ شعبان روایات کی روشنی میں
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
رسول خدا ﷺ نے فرمایا: رجب خدا کہ مہینہ ہے، شعبان میرا مہینہ ہے اور رمضان میری امت کا مہینہ ہے۔ وسائل الشیعه ج، ۱۰.ص ۴۸۰ –
ایک اور جگہ پر ارشاد فرمایا: شعبان میرا مہینہ ہے خدا رحم کرے اس پر جو اس مہینے پر میری مدد کرے۔ وسایل الشیعہ، ج١٠. ص٤٨٠ –
ایک اور حدیث میں ارشاد فرمایا کہ ماہ شعبان وہ مہینہ ہے جس میں لوگوں کے اعمال اوپر جاتے ہیں لیکن لوگ اس سے غافل ہیں۔ وسائل الشیعه، ص٥٠٢ –
امیرالمومنین علیؑ نے فرمایا: شعبان شھر رسول اللہ.کہ شعبان کا مہینہ رسول اللہ کا مہینہ ہے۔ وسائل الشیعه، ص٤٩٣ –
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
ماہ شعبان میں روزے کا ثواب
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
امام جعفر صادقؑ نے فرمایا: جو ماہ شعبان کے تین روزے رکھے گا اس پر جنت واجب ہو جائے گی اور قیامت والے دن رسول خدا ﷺ اس کے شفیع ہوں گے۔ زادالمعاد، ج ١.ص٤٥
ایک روایت میں امام جعفر صادقؑ نے فرمایا: جب شعبان کا مہینہ آتا تو میرے والد بزرگوار امام سجادؑ لوگوں کو جمع کر کے پوچھتے تھے کہاے لوگو جانتے ہو یہ کونسا مہینہ ہے؟ لوگو یہ شعبان کا مہینہ ہے اور میرے جد رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ شعبان میرا مہینہ ہے بس اس مہینے میں روزہ رکھو رسول خدا ﷺ سے محبت و دوستی کی خاطر اور خدا کا تقرب حاصل کرنے کے لیے، مجھے قسم ہے اس خدا کی کہ جس کے قبضہ قدرت میں زین العابدینؑ کی جان ہے میں نے اپنے والد گرامی امام حسینؑ سے سنا ہے اور انہوں نے اپنے والد گرامی امیرالمومنین علی بن ابیطالبؑ سے سنا ہے کہ انہوں نے فرمایا: جو بھی شعبان کے مہینے میں رسول خدا سے محبت کی خاطر اور خدا کے قریب ہونے کی خاطر روزہ رکھے، خدا اسکو دوست رکھے گا اور روز قیامت اسے اپنی کرامت و بزرگواری کے قریب کرے گا اور جنت اس پر واجب کر دے گا
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
اعمال ماه شعبان
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
روزہ رکھنا –
صلوات بھیجنا –
صدقہ دینا –
مناجات شعبانیہ کا پڑھنا –
روزانہ 70 مرتبہ اَسْتَغْفِرُاللهَ وَ اَسْئَلُهُ التَّوْبَةَ کہنا –
روزانہ 70 مرتبہ اَسْتَغْفِرُاللهَ الَّذى لااِلهَ اِلاّ هُوَ الرَّحْمنُ الرَّحیمُ الْحَىُّ الْقَیّوُمُ وَ اَتُوبُ اِلَیْهِ کہنا –
اس مہینے میں ہزار دفعہ لا اِلهَ اِلا اللهُ وَلا نَعْبُدُ اِلاّ اِیّاهُ مُخْلِصینَ لَهُ الدّینَ وَ لَوُ کَرِهَ الْمُشْرِکُونَ کہنا –
اس مہینے کی ہر جمعرات کو دو رکعت نماز پڑھنا جس کی ہر رکعت میں سورہ حمد کے بعد 100 مرتبہ سورہ توحید اور سلام کے بعد 100 مرتبہ صلوات بھیجنا
ظہر کے وقت اور نصف شب، صلوات شعبانیہ کا پڑھنا جو امام سجادؑ سے منقول ہے اور وہ یہ ہے –
اَللّهُمََّ صَلِّ عَلى مُحَمَّدٍ و َآلِ مُحَمَّدٍ شَجَرَةِ النُّبُوَّةِ وَ مَوْضِعِ الرِّسالَةِ وَ مُخْتَلَفِ الْمَلاَّئِکَةِ وَ مَعْدِنِ الْعِلْمِ وَ اَهْلِ بَیْتِ الْوَحْىِ. اَللّهُمَّ صَلِّ عَلى مُحَمَّدٍ و َآلِ مُحَمَّدٍ الْفُلْکِ الْجارِیَةِ فِى اللُّجَجِ الْغامِرَةِ یَامَنُ مَنْ رَکِبَها وَ یَغْرَقُ مَنْ تَرَکَهَا الْمُتَقَدِّمُ لَهُمْ مارِقٌ وَالْمُتَاَخِّرُ عَنْهُمْ زاهِقٌ وَاللاّزِمُ لَهُمْ لاحِقٌ. اَللّهُمَّ صَلِّ عَلى مُحَمَّدٍ وَ آلِ مُحَمَّدٍ الْکَهْفِ الْحَصینِ وَ غِیاثِ الْمُضْطَرِّ الْمُسْتَکینِ وَ مَلْجَاءِ الْهارِبینَ وَ عِصْمَةِ الْمُعْتَصِمینَ. اَللّهُمَّ صَلِّ عَلى مُحَمَّدٍ وَ آلِ مُحَمَّدٍ صَلوةً کَثیرَةً تَکُونُ لَهُمْ رِضاً وَ لِحَقِّ مُحَمَّدٍ وَ آلِ مُحَمَّدٍ اَداَّءً وَ قَضاَّءً بِحَوْلٍ مِنْکَ وَ قُوَّةٍ یا رَبَّ الْعالَمینَ. اَللّهُمَّ صَلِّ عَلى مُحَمَّدٍ وَ آلِ مُحَمَّدٍ الطَّیِّبینَ الاْبْرارِ الاْخْیارِ الَّذینَ اَوْجَبْتَ حُقُوقَهُمْ وَ فَرَضْتَ طاعَتَهُمْ وَ وِلایَتَهُمْ. اَللّهُمَّ صَلِّ عَلى مُحَمَّدٍ وَ آلِ مُحَمَّدٍ وَاعْمُرْ قَلْبى بِطاعَتِکَ وَلا تُخْزِنى بِمَعْصِیَتِکَ وَارْزُقْنى مُواساةَ مَنْ قَتَّرْتَ عَلَیْهِ مِنْ رِزْقِکَ بِما وَسَّعْتَ عَلَىَّ مِنْ فَضْلِکَ وَ نَشَرْتَ عَلَىَّ مِنْ عَدْلِکَ وَ اَحْیَیْتَنى تَحْتَ ظِلِّکَ وَ هذا شَهْرُ نَبِیِّکَ سَیِّدِ رُسُلِکَ شَعْبانُ الَّذى حَفَفْتَهُ مِنْکَ بِالرَّحْمَةِ وَالرِّضْوانِ الَّذى کانَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَیْهِ وَ آلِه وَ سَلَّمَ یَدْاَبُ فى صِیامِهِ وَ قِیامِهِ فى لَیالیهِ وَ اَیّامِهِ بُخُوعاً لَکَ فى اِکْرامِهِ وَاِعْظامِهِ اِلى مَحَلِّ حِمامِهِ. اَللّهُمَّ فَاَعِنّا عَلَى الاِْسْتِنانِ بِسُنَّتِهِ فیهِ وَ نَیْلِ الشَّفاعَةِ لَدَیْهِ اَللّهُمَّ وَاجْعَلْهُ لى شَفیعاً مُشَفَّعاً وَ طَریقاً اِلَیْکَ مَهیَعاً وَاجْعَلْنى لَهُ مُتَّبِعاً حَتّى اَلْقاکَ یَوْمَ الْقِیمَةِ عَنّى راضِیاً وَ عَنْ ذُنُوبى غاضِیاً قَدْ اَوْجَبْتَ لى مِنْکَ الرَّحْمَةَ وَالرِّضْوانَ وَ اَنْزَلْتَنى دارَ الْقَرارِ وَ مَحَلَّ الاْخْیارِ۔